جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025


آغاز عشق ہمدم انجام تک نہ پہونچے





آغاز عشق ہمدم انجام تک نہ پہونچے
آجائے صبح ایسی پھر شام تک نہ پہونچے
میدان عاشقی میں چلنا سنبھل سنبھل کر
یہ دل لگی تمہاری الزام تک پہونچے
ملنا تو اس حسیں سے اک وہم ہے جنوں کا
لیکن یہ ظلم کیسا پیغام تک نہ پہونچے
منت کشی سے بہتر محرومیاں ہیں میری
اچھا ہوا جو بزمِ انعام تک نہ پہونچے
کس طرح اس نظر کو اخؔتر نظر کہوں میں
آغاز کو تو دیکھے انجام تک نہ پہونچے