جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


آگئے ہیں وہ زلفیں بکھیرے





آگئے ہیں وہ زلفیں بکھیرے
جن پہ صدقے اُجالے اندھیرے
عرش حق جھوم اٹھا لیا جب
نام احمد سویرے سویرے
وہ سراپا ہیں نور الہیٰ
یہ نہ کہنا کہ ہیں مثل میرے
فرش والے بھی اور چرخ والے
ان کے در پہ لگاتے ہیں پھیرے
گرد مہتاب جیسے ہوں تارے
یوں صحابہ ﷢ نبیﷺ کو ہیں گھیرے
ربط ہے ایسے در سے ہمارا
جن کے تابع اجالے اندھیرے
پھر ہو کیوں آرزوئے دو عالم
جب کہ اخؔتر محمدﷺ ہیں میرے