/ Friday, 14 March,2025


اعلیٰ حضرت (علم کے دریا بحرِ شریعت) اعلیٰ حضرت





منقبتِ اعلیٰ حضرت (ایک منفرد انداز میں)

نوٹ: اس منقبت کو درج ذیل چار طرح سے پڑھا جائے:

(الف) پورے پورے مصرعے پڑھے جائیں۔ (ب) قوسین میں درج الفاظ قوسین سے قبل درج الفاظ کے ساتھ ملاکر پڑھے جائیں۔ (ج) قوسین میں درج الفاظ میں قوسین کے بعد لکھے الفاظ ملا کر پڑھے جائیں۔ (د) صرف قوسین میں درج الفاظ پڑھے جائیں۔ صابؔر سنبھلی

 

اعلیٰ حضرت (علم کے دریا بحرِ شریعت) اعلیٰ حضرت
صوفی صافی (صاحبِ تقویٰ، فخرِ ولایت) اعلیٰ حضرت
فاضلِ اکمل (عاشقِ مولیٰ، گنجِ کرامت) اعلیٰ حضرت
شیخِ طریقت (ہادئ اعظم، حامئ سنت) اعلیٰ حضرت
اب تک بھی ہیں (ہر باطل فرقے پر آفت) اعلیٰ حضرت
ہم پر (یعنی اہلِ سنن پر رب کی عنایت) اعلیٰ حضرت
آخر دم تک (بد دینی سے ٹکر لی ہے) رب کے کرم سے
آپ تھے بیشک (عہد میں اپنے دین کی طاقت) اعلیٰ حضرت
ہے یہ حقیقت (اُس ظالم کو آپ سے کد ہے) بیشک بیشک
فطرت سے ہے (حق کی مخالف جس کی طبیعت) اعلیٰ حضرت
یہ بھی سچ ہے (ہر لب ہر دل میں اب تک) جاری ساری
گھر گھر میں ہے (آپ کا چرچا، آپ کی مدحت) اعلیٰ حضرت
وقت پڑے تو (ذکر خدا کا اور نبی کا) سب سے بہتر
بھول نہ جانا (بعد میں صابرؔ، اعلیٰ حضرت) اعلیٰ حضرت