/ Friday, 14 March,2025


الوداع اے سبز گنبد کے مکیں





مدینہ منورہ سے واپسی پر کلام

الوداع اے سبز گنبد کے مکیں
الفراق! اے رحمۃ للعالمین

الوداع اے مظہرِ ذاتِ  خدا
الفراق! اے خلق کے مشکل کشا

الوداع اے شہرِ پاک مصطفیٰﷺ
الفراق اے مہبطِ وحیِ خدا

جا رہا ہے اب ہمارا قافلہ
اے در و دیوارِ شہرِ مصطفیٰﷺ

یاد تیری جس گھڑی بھی آئیگی
ہے یقیں دل کو بہت تڑپا ئیگی

اے دلوں کے چین اے پیارے نبی ﷺ
لو غلاموں کا سلامِ آخری

دُور سے آئے تھے پردیسی غلام
عرض کرنے کو غلامانہ سلام

آستانہ سے وداع ہوتے ہیں اب
یہ تو فرماؤ کے بلواؤگے کب؟

چشمِ رحمت سے نہ تم کرنا جدا
رکھنا اپنے سائے میں ہم کو سدا

اے مدینہ والوتم سب خوش رہو
دامنِ محبوبﷺ میں پُھولو پَھلو

عرض اتنی ہے مگر اے دوستو!
یاد ہم کو بھی  کبھی کر لیجیئو

آخری دیدار ہے اے زائرو
خوب جی بھر کر یہ گنبد دیکھ لو

کیا خبر ہے خوب دل میں سوچ لو
پھر مقدر میں ہو آنا یا نہ ہو

یہ کوئی دم میں چھپا جاتا ہے اب
فاصلہ کوسوں ہوا جاتا ہے اب

پھر کہاں تم اور کہاں یہ دوستو
دیدآخر کو غنیمت جان لو

ہے دعا ساسلکؔ کی اے بارِخدا
زندگی میں پھر مدینہ دے دکھا