عمل پہ اپنے حیراں ہوں اَغِثْنِیْ یَارَسُولَ اللہ ﷺ
پریشاں ہوں پریشاں ہوں اغثنی یا رسول اللہ ﷺ
پڑا ہوں معصیت میں نام کی نیکی نہیں لیکن
تمہارے دم پہ نازاں ہوں اغثنی یارسول اللہ ﷺ
ذرا جلوہ دکھا دیجۓ نزع کا وقت ہے آقا
بس اب لمحوں کا مہماں ہوں اغثنی یارسول اللہ ﷺ
شفاعت آپ کی ہی روز محشر کام آۓ گی
اسی رحمت پہ فرحاں ہوں اغثنی یارسول اللہ ﷺ
ہیں مُنْکَرْ اور نَکِیْر آۓ لحد میں پوچھنے مجھ سے
سوالوں سے میں لرزاں ہوں اغثنی یارسول اللہ ﷺ
فقیر قادری میں ہوں تہی دست و تہی داماں
تمہارےدر پہ گریاں ہوں اغثنی یارسول اللہ ﷺ
در اقدس کی قربت ہے دوا بیمار فرقت کی
مریض مرض ہجراں ہوں اغثنی یا رسول اللہ ﷺ
سلاطین ہو کے بھی ان کو میسّر کب یہ نعمت ہے
میں منگتا ہو کے شاداں ہوں اغثنی یارسول اللہ ﷺ
نگاہیں آپ کے حاؔفظ کی ہیں اب روۓ تاباں پر
میں محو دید قرآں ہوں اغثنی یارسول اللہ ﷺ
(۲۲ اکتوبر ۱۹۹۵ء)