عمل سے نکہتِ عشقِ رسول پیش کرو
کلامِ پاک کا شانِ نزول پیش کرو
اس اہتمام سے نعت ِ رسول پیش کرو
ادب سے پہلے درودوں کے پھول پیش کرو
کسی طرح بھی دعا مدعا سے دور نہیں
درِ کریم پہ قلب ملول پیش کرو
مریض ہجر کے زخموں کا یہ علاج نہیں
ہٹاؤ پھول مدینے کی ڈھول پیش کرو
جو چاہتے ہو محبت کا ضابطہ ہو کوئی
محبتوں کا کوئی تو اصول پیش کرو
غلامِ صاحب معراج ہیں بحمداللہ
ہمارے سامنے راہوں کا طول پیش کرو
قبولیت کی مہک تو کبھی نہیں چھپتی
کلام میں کوئی رنگِ قبول پیش کرو
یہی ہے عشق کی تبلیغ معتبر خاؔلد
فقط حضور کے پیارے اصول پیش کرو