/ Thursday, 13 March,2025


امیر سنگدل سے یہ ہر اک مزدور کہتا ہے





امیر سنگدل سے یہ ہر اک مزدور کہتا ہے

مِرے خون جگر ہی کی ترے ہونٹوں پہ لالی ہے

مِرے ساقی بتا کیسا نظام میکدہ ہے یہ

 

کوئی مدہوش ہے پی کر کسی کا جام خالی ہے