آپ کا عرفاں دوبالا سیدی احمد رضا
آپ کا فرمان والا سیدی احمد رضا
آپ نے ہم کو سنبھالا سیدی احمد رضا
آپ کا ہے بول بالا سیدی احمد رضا
ذہن و دل، فکر و نظر، روشن سے روشن ہوگئے
آپ نے کیسا اُجالا سیدی احمد رضا
آپ کے نوری قلم نے وہ سیاہی پھیر دی
دشمنوں کا منہ ہے کالا سیدی احمد رضا
آپ کی علمی جلالت دشمنوں پہ چھا گئی
لگ گیا ہے منہ پہ تالا سیدی احمد رضا
آپ نے عشق نبیﷺ کا وہ پڑھایا ہے سبق
ہوگیا ایماں ہمالا سیدی احمد رضا
ہاں یہی چشم و چراغِ محفلِ برکات ہیں
اسطرح ہے ذات بالا، سیدی احمد رضا
کل جہاں کہنے لگا ہے اعلیٰ حضرت آپ کو
یوں کیا آقا نے اعْلَا سیدی احمد رضا
قادری ہوں، سہروردی، نقشبندی چشتیہ
ہر زباں پر قولِ بالا، سیدی احمد رضا
ہے یہ فیضِ حضرت مفتی خلیل قادری
مل گیا ہے بابِ والا، سیدی احمد رضا
ان کو حافؔظ کیا کہے جو شکل مرشد بن گئے
خود عیاں ہے شانِ والا سیدی احمدی رضا
(۴ نومبر ۲۰۱۵ء/ ۲۱ محرم الحرام ۱۴۳۷ھ)