لبوں پر ہے رواں مدحت ضیاءُ الدین مدنی کی
ہے دل میں جاگزیں الفت ضیاءُ الدین مدنی کی
خدا کی یہ نوازش ہے، نبی کی خاص رحمت ہے
بقیع میں بن گئی تربت ضیاءُ الدین مدنی کی
لقب محبوبِ محبوبِ الٰہ العالمین اُن کا
عیاں ہے شان اور عظمت ضیاءُ الدین مدنی کی
نظر والے یہ کہتے ہیں یہی قطبِ مدینہ ہے
سراپا آئینہ سیرت ضیاءُ الدین مدنی کی
خلافت اعلیٰ حضرت سے انھیں حاصل ہے جب لوگو
جہاں میں چھائی ہے نسبت،ضیاءُ الدین مدنی کی
بُھلا سکتی نہیں تاریخ ان کے کارناموں کو
رہے گی حشر تک شہرت، ضیاءُ الدین مدنی کی
حفؔیظ! اب تو دعا ہے کہ مجھے بھی خواب میں اک دن
نظر آجائے وہ صورت، ضیاءُ الدین مدنی کی