معروضہ ببارگاہِ مرشد حضرت مولانا محمد نعیم الدین صاحب مرا د آبادی
اے باغِ بہارِ ایماں مرحبا صد مرحبا
اےچراغِ بزمِ عرفاں مرحبا صد مرحبا
تم سے رونق دین کی تم سے بہار ایمان کی
حامیِ دینِ نبیﷺ ہو اہل دیں کے مدّعا
بے گمان جان رسول اللہﷺ سے اللہﷻ کو
رہبری سے تیری پایا ہم نے بابِ مصطفیٰ ﷺ
آپ کی تقریر ہے بے شبہ تفسیر حدیث
آپ کی تحریر ہے بیمارئِ دل کی دوا
آپ کے سایہ میں گر آوے مگس ہووے ہُما
آپ کی چشمِ کرم سے مِس بھی بن جائے طِلا
کیوں نہ ہو تم پہ تصدّق اہلِ دل اہلِ نظر
جانشینِ مصطفیٰﷺ ہو نور چشمِ مصطفیٰ ﷺ
تم نعیمِ دین ہو سالکؔ فقیرِ دین ہے
حق تعالیٰ نے تمہیں منعم کیا اس کو گدا