/ Friday, 14 March,2025


اے منادی دیوان حق





اے منادی دیوان حق
اے سید شاہ تراب الحق
روئے باطل ہے تجھ سے فق
اے سید شاہ تراب الحق
اے سید شاہ تراب الحق

ہر دعا، پئے آمین نہیں
صلح کلیت دین نہیں
حق والوں کا یہ آئین نہیں
درس احقاق ہے سخت ادق
اے سید شاہ تراب الحق

سرمایہ بیش بہا ہے تو
قاری مصلح کی ادا ہے تو
اعلیٰ حضرت کی صدا ہے تو
قصر نجدیت تجھ سے شق
اے سید شاہ تراب الحق

فاسق فاجر اب رہبر ہیں
گمرہ، ملت کے لیڈر ہیں
علماء پر ذمے اکثر ہیں
قل اعوذ برب الفلق
اے سید شاہ تراب الحق

کیسے فتور کا وقت آیا
خود ڈستا ہے اپنا سایا
نیکی کی پلٹ گئی کایا
کل جو ناحق تھا  آج حق
اے سید شاہ تراب الحق

تو ہے وہ مرشد روحانی
سمجھائے جو رمز قرآنی
پا کر تری نسبت عرفانی
ہیں سینکڑوں دل گو یا حق حق
اے سید شاہ تراب الحق

تو رہبر اہلنست ہے
تیرے قدموں میں برکت ہے
سچ بولنا تیری عادت ہے
تیرے خطبوں سے ہے واضح حق
اے سید شاہ تراب الحق

اللہ کرے آئے وہ گھڑی
برپا ہو نظام مصطفوی
اور تو ہو از فیضان نبی
مسند سیادت کی رونق
اے سید شاہ تراب الحق
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حق کی مٹی سے خوشبوئے حق ملے گی
تراب الحق سے کیا تقویٰ کی بوند ملے گی؟؟

مرد مومن سے ملقب ہوا میرا شاہ سید
مرد حق کی خوبی اور کس میں ملے گی

قائد بھی ہیں، قیادت میں تمہارے شاہ
علماء کے مرکز میں یہ نظیر کس کی ملے گی؟

ہاں پاؤ گے یہ نظیر فی شیوخ اہل السنۃ
نایاب ہے، کمیاب ہے، بہت کم ہی ملے گی

محب سید و اہل بیت ہے یہ گناہ گار
مولا کے صدقے مولا سے بخشش ملے گی

شاعر:حضرت علامہ بدر القادری(ہالینڈ)