بجز محبوبِ رب ہم کو محبت غیر کی کیوں ہو
جب اُن کے ہو چکے پھر ہم کو حاجت غیر کی کیوں ہو؟
ہم اُن کے وہ ہمارے، روزِ محشر سلطنت اُن کی
جو اُن کا ہے وہ اپنا ہے، تو جنّت غیر کی کیوں ہو؟
جنہیں حاصل ہُوا اعزاز، کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّتْ کا
ہدایت کے لیے اُن کی سماجت غیر سے کیوں ہو؟
زمانہ سارا پل رہا ہے جب اُن کے صدقے میں
تو اَب اُن کے سَوا بُرہانؔ کو نسبت غیر کی کیوں ہو؟