بیان کس مند سے ہو جو رتبہ اصحاب حضرت سے
کہ ان میں واسطے ہر ہر بشر کی کیا شرافت ہے
صحابی النجوم ان کی مناقب میں ہوا ورد
کہ ان تاروں سے روشن برج افلاک ہدایت ہے
نہیں اس سے زیادہ اور کوئی رتبہ عالی
کہ حاصل ان کو فیض صحبت ختم رسالت ہے
بجا ہے گر ملائک رشک کہاںاس فضیلت پر
جو ار سید کونین میں جن کی سکونت ہے
مشرف جو ہوئی ہیں دولت دیدار حضرت سے
تو ان کے واسطے باغ جہاں گلزار جنت ہے
تمامی عدل تھے اور سب کی سب راہ خدا پر تھے
یہی ہے مذہب حق اعتقاد اہل سنت ہے
امیرالمومنین صدیق اکبر نائب حضرت
بایوان خلافت صدر دیوان صداقت ہے
پھر اس کے بعد فاروق اعظم حامد دعا
کہ انسان بصیرت مردم عین عدالت ہے
مناقب کیا کروں عثمان ذی النورین کا ظاہر
کہ عین شرم و تمکین مخزن جو دو سخاوت ہے
خدا کا شیر حیدر ابن عم سرور عالم
کہ جس کے دست بالادست میں تیغ شجاعت ہے
شعار عادتِ اصحاب سلطان رسل باہم
مروت ہے فتوت ہے مودب ہے محبت ہے
ملی ہو دولت دیدار محبوب خدا جس کو
عجب طالع زہے مقوم کیا وہ نپک قسمت ہے
خدا عارضی ہے ان سے اور وہ راضی خدا سے من
جناب رحمت عالم کو ان کے ساتھ مشقت ہے
ثناخواں نبی ﷺ ہون ور اصحاب نبیﷺ
ابو بکر و عمر عثمان علی سے مجھ کو الفت ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(دیوانِ کافؔی)