/ Friday, 14 March,2025


بے سہاروں کا کوئی سہارا نہیں





بے سہاروں کا کوئی سہارا نہیں
میری قسمت کا روشن ستارا نہیں
یانبیﷺ آیئے رحم فرمائیے
ناؤ طوفان میں ہے کنارا نہیں
یہ ہے رضواں دیارِ حبیب خداﷺ
باغِ خلد بریں کا نظارا نہیں
یہ چمک میری اشکِ ندامت کی ہے
عرشِ اعظم کا کوئی ستارا نہیں
اس کو دنیا و عقبیٰ سے کیا واسطہ
جو مرے کملی والے تمہارا نہیں
جاسکے گا نہ کوئی کبھی خلد میں
تیری انگشت کا گر اشارا نہیں
گل میں انکی مہک چاند میں روشنی
کملی والے نے کس کو سنوارا نہیں
اپنے درپہ ہمیں بھی بلا لیجئے
تجھ بن اے کملی والے گذارا نہیں
کاش آواز آئے لبِ پاک سے
کون کہتا ہے اخؔتر ہمارا نہیں