جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


بھلادیں اگر تم نے میری وفائیں





زاہدانہ ادائیں

بھلادیں اگر تم نے میری وفائیں
تو پھر کون لے گا جفا کی بلائیں
سر عرش پہنچیں جو میری دعائیں
کہاں جائیں گی پھر تمھاری جفائیں
ادائیں پھر ان مہ وشوں کی ادائیں
کہ دل میں رہیں اور آنکھیں چرائیں
نہ ہوجائیں زیر و زبر یہ فضائیں
غضب ہے کہ آپ اور آنسو بہائیں
تصور میں بھی ہم سے دامن بچانا
یہاں بھی وہی زاہدانہ ادائیں
میں روؤں تو لڑیاں جھریں موتیونکی
چمن ہنس پڑیں وہ اگر مسکرائیں
دوبالا ہوا حسن غصّہ سے ان کا
اگر میں نے بھولے سے لے لیں بلائیں
یہ توبہ کی نیر نگیاں اللہ اللہ
مگر توبہ توبہ وہ رنگیں خطائیں
عجب کیا کوئی ان کا پیغام لائے
بڑی خوشگوار آرہی ہیں ہوائیں
بڑھ اے جذبۂ دل منا لائیں ان کو
چل اے شوقِ پیہم انہیں گد گدائیں
شب غم کے ہیں سب یہ آثار یعنی
اتر نے لگیں آسماں سے بلائیں
خلیؔل آدمی کا گزر ہے وہاں بھی
جہاں عقل و وہم و گماں تھر تھرائیں