/ Friday, 14 March,2025


دو عالم کے آقا سَلامٌ علیکم





دو عالم کے آقا سَلامٌ علیکم

نوید ِ مَسیحا سَلامٌ علیکم

 

ترے نور سے ہے ہر اک حُسن پیدا

ترے حُسن پر خود خدا بھی ہے شیدا

 

تری ذاتِ اقدس میں کونین ہیں گم

دو عالم کے آقا سَلامٌ علیکم

 

تری نکہت زُلف کا جنت

نگاہیں کرم ہیں ادائیں سخاوت

 

سِکھایا ہے تو نے گلوں کو تبسّم

دو عالم کے آقا سَلا مٌ علیکم

 

گِرے تو تمہارے کرم نے سنبھالا

تمہاری عطا نے دو عالم کو پالا

 

خدائی کا مطلوب و مقصود ہو تم

دو عالم کے آقا سَلا مٌ علیکم

 

ترا آستاں آرزو ؤں کا حاصل

تِری ذات امنِ دو عالم کی منزل

 

ہے تیرے سفینے کا خادمِ تلا طُم

دو عالم کے آقا سَلامٌ علیکم

 

خدا کی مشیّت ترا ہر اشارا

زِیارت ہے تیری خدا کا نِظارا

 

کلامِ خدا تیرا حُسنِ تکلّم

دو عالم کے آقا سَلامٌ علیکم

 

تِرے نورِ اوّل کی جلوہ نمائی

صفاتِ خدا اور ساری خدائی

 

دو عالم پہ ثابت ہے تیرا تقدم

دو عالم کے آقا سَلامٌ علیکم

 

تمیں تو ہو خاؔلد کا دین اور ایماں

تمہیں تو ہو اللہ کا خاص احساں

 

تمہیں روحِ نغمات کیف تر نُم

دو عالم کے آقا سلامٌ علیکم