/ Friday, 14 March,2025


فیض پاتا ہے جہاں وہ آپ کی سرکار ہے





فیض پاتا ہے جہاں وہ آپ کی سرکار ہے
اے رضا، باغ شریعت آپ سے گلزار ہے
مجھ سے بیکس کا نہیں کوئی بھی اب غمخوار ہے
اے رضا جو چشم رحمت ہو تو بیڑا پار ہے
مصطفیٰﷺ حامی ہیں تیرے غوث﷜ ہے امداد پر
اے رضا نقصان پہنچانا تجھے دشوار ہے
در پہ تیرے اڑگیا ہے لے کے جائے گا ضرور
دیجیے سرکار خادم مفلس و نادار ہے
ہو کرم اب رنج و غم نے ناک میں دم کر دیا
خادم در کو، تمہاری زندگی دشوار ہے
جو پھرا تم سے میرے مولا ضلالت میں پھنسا
دو جہاں میں آپ کا دشمن ذلیل و خوار ہے
پھول سونے کے بنانا یہ نچھاور کے لیے
کیا کرے سرکار خادم مفلس و نادار ہے
دشمن احمد رضا خان کا ٹھکانا ہے کہاں
مصطفیٰﷺ ناراض ہیں اس سے خدا بیزار ہے
میرا بیڑا پار ہو ہی جائے گا روز شمار
میرے مولیٰ آپ کی سیدھی نظر درکار ہے
تیرا دشمن جو ہوا دنیا میں رسوا ہوگیا
اے ’’رضا سچا‘‘ ہے تو سچی تیری سرکار ہے
وہ گھری آئے مبارکباد دیں یہ اولیاء
دیکھیے سرکار قاسم حاضر دربار ہے