/ Thursday, 13 March,2025


ہیں عشق کی علامت سردارِ اہلِ جنت





منقبت

سردارِ اہلِ جنت﷜

ہیں عشق کی علامت سردارِ اہلِ جنت﷜
اور خلد کی بشارت سردارِ اہلِ جنت﷜
سارے جہاں میں ان کی کرنیں چمک رہی ہیں
ظلّ مہِ رسالت سردارِ اہلِ جنت﷜
گویا گلاب جنت ہر قطرۂ لہو ہے
کیا مشک بو ہے خلعت سردارِ اہلِ جنت﷜
جن کے روئیں روئیں سے حسن و جمال ٹپکے
ایسے ہیں پاک طینت سردارِ اہلِ جنت﷜
خونِ شہِ رسالتﷺ ان﷜ کے خمیر میں ہے
ہیں روضۂ نجابت سردارِ اہلِ جنت﷜
قرآں کے ہیں سپارے اور پھول پیارے پیارے
یہ اہلِ بیت حضرت سردارِ اہلِ جنت﷜
فکرِ رضا سے حافؔظ تو کام لے رہا ہے
ہیں محورِ سیادت سردارِ اہلِ جنت﷜
۲۶ اکتوبر ۲۰۱۵؁ء/ ۱۲ محرم الحرام ۱۴۳۷؁ھ