/ Friday, 14 March,2025


ہر حال میں انہیں کو پکارا جگہ جگہ





ہر حال میں انہیں کو پکارا جگہ جگہ

دیتے رہے وہ مجھ کو سہارا جگہ جگہ

 

بحر خطا میں غرق میں ہوتا تو کس طرح

رحمت نے مجھ کو آ کے اُبھار جگہ جگہ

 

دنیا ہو یا لحد ہو کہ وہ پل صِراط ہو

کافی ہے مجھ کو تیرا سہارا جگہ جگہ

 

آسان میری مشکلیں ہوتی چلی گئیں!

پایا ترے کرم کا اشارا جگہ جگہ

 

از فرش تابہ عرش جہاں خیال میں

پایا ہے ہم نے جلوہ تمہارا جگہ جگہ

 

ہر دینے والا ہاتھ انہیں کا تو ہاتھ ہے

منگتوں کا ہو رہا ہے گزارا جگہ جگہ

 

ہے نسبتِ رسول سے طوفان ساز گار

کرتی ہے پیش موج کنارا جگہ جگہ

 

خاؔلد یہی تو مرشد کامل کا فیض ہے

آیا نظر وہ حُسن دِلآرا جگہ جگہ