/ Friday, 14 March,2025


علمیت وہ ہے کہ قائل ہے زمانہ تیرا





علمیت وہ ہے کہ قائل ہے زمانہ تیرا
علماء مدنی پڑھتے ہیں کلمہ تیرا
دودھ کا دودھ رہا پانی کا پانی ہی ہوا
دیکھ دشمن یہیں منہ ہوگیا کالا تیرا
مل گئی اس کو اسی وقت نجات کونین
ہوگیا آج کے دن جو کوئی بندہ تیرا
جو پھرا تجھ سے اس سے پھرا خدا اور رسولﷺ
میرے آقا میرے مولیٰ وہ ہے رتبہ تیرا
تو وہ عالم ہے نہیں جس کی زمانہ میں نظیر
ہفت کشور میں بجا کرتا ہے ڈنکا تیرا
بے ادب ہے جو تیری شان میں پائے گا سزا
حشر کے روز لیا جائے گا بدلا تیرا
انکا دشمن ہے وہی تجھ سے عداوت ہے جسے
مصطفیٰﷺ کا وہی پیارا ہے جو پیارا تیرا
حشر کے دن وہ دیا جائے گار رتبہ تجھ کو
خلق دیکھے گی ان آنکھوں سے تماشا تیرا
کس میں طاقت ہے اتارے تیرے سر سے اس کو
غوث اعظم﷜ کا ہے باندھا ہوا سہرا تیرا
تیرے صدقے میں ملا کرتی ہے منہ مانگی مراد
ناز قاسم کو ہے اس پر کہ ہے بندہ تیرا