/ Thursday, 13 March,2025


امام اہل سنن وہ امام اہل ہدیٰ





مجدد اعظم امام اہل سنن

از: عندلیب اہل سنت حضرت مولانا مفتی محمد رجب علی صاحب مفتی نانپارہ مدظلہ العالی

امام اہل سنن وہ امام اہل ہدیٰ
فقیہ ایسا کہ واللہ مرجع الفقہا
وہ آفتاب سپہر علوم دین حسن
وہ ماہتاب معارف و نجم رشد و تقی
وہ جس کے ناخن ادراک کا اشارہ اک
برائے خلق بفضل الہ عقدہ کشا
فہیم ایسا کہ فہم جہاں ہو جس پر نثار
عقیل وہ کہ ہیں جس کے گدا سبھی عقلا
جلال علم عیاں جس کے روئے زیبا سے
جمال عشق کی زلفوں پہ جسکے چھائی گھٹا
نعیم و امجد برہان حق ہیں جس پہ نثار
ضیاء عبد عزیز و سلام جس پر فدا
وہ جس کے آئینۂ رخ میں حجتہ الاسلام
ہوئے جو حامد و محمود مجلس علما
ہیں جس کے مظہر انوار مفتئ اعظم
کہ جن کے دم سے منور ہے محفل نقبا
بسا ہے کون تخیل میں دل بتا تو سہی
وہ کون ہے کہ یہ جس کے لیے ہے قصد ثناء
تری مجال زبان ثنا! کہ واہو کر
کرے تو مدحت الطاف بارگاہ رضا
وہ ہیں مجدد دوراں ضیاء دین مبیں
جنید عصر ہیں وہ شبلی زماں بخدا
برائے تزکیۂ نفس ان کے در پہ جو آئے
خدا کے فضل سے پاجائے بے مثال
ہے اُن کی خاک در فیض کیمیائے غریب
ہے نام اُن کا عجب حرز بہر دفع کا
قضا اگر ہو معلق تو کیا عجب اے دل
بفیض خاص لپٹ جائے روئے تیر قضا
ہے آزمودہ کہ اعداء میں پڑگئی ہلچل
غلام در کی زباں پر جو آیا نام رضاؔ
بقصد دفع بلیات ان کا نام کریم
عمل انوکھا ہے اہل سنن کا لکھا پڑھا
کرم ہے مجھ پہ مدیر تجلیات کا یہ
لکھا جو مجھ کو کروں عرض مدح شان رضا
کہاں میں ذرۂ ناچیز اور کہاں وہ جناب
زمین عجز کہاں اور کہاں وہ عرش ہدیٰ
وہ بادشاہ سخاوت ہیں اُن کے در پہ مرا
عریضہ ایسا ہے جیسے فقیر کی ہو صدا
قبول ہے کہ نہیں اس کی فکر لاحاصل
نگاہ فیض کا محتاج ہوں میں ان کی سدا
غلام حضرت عبد العزیز ہادئ دیں
رجب منہم ز دعائے زبان پاک رضا
فیض مرشد برحق چناں شدہ کہ شدم
گدائے مفتی اعظم فقیہ اہل ہدیٰ