اسے ڈھونڈتے آئیں گے خود کنارے
میسر ہوں جس کو نبی کے سہارے
مدد کے لئے جب بھی ان کو پکارا
خدا کی قسم بن گئے کام سارے
غرورِعمل زاہدوں کو مبارک
ہمیں ناز یہ ہے کہ ہم ہیں تمہارے
ہے پیش نظر ہر طرف اب مدینہ
کہاں آگئے ہیں کہاں کے نظارے
ہیں آئینہ دار جمال ِ محمد،
کلام ِ الہٰی کے یہ تیس پارے
مرتب ہےجن سے نظام دو عالم
ہیں ایسے تمہاری نظر کے اشارے
مری بندگی کا وہ زیور بنے ہیں،
جوارِ نبی میں جو سجدے گزارے
خدا کی قسم یہ سہارا ملے گا،
جو بے آسرا ہے انہیں کو پکارے
تمہارے کرم نے تمہاری عطانے
پریشان امت کے گیسو سنوارے
حمایت پہ جب رحمت ِ مصطفیٰ ہے
نہیں ڈوب سکتے سیفنے ہمارے
درخشاں ہے بخشش کا امکان خاؔلد
جو مالک ہیں جنت کے وہ ہیں ہمارے