عِزّو عَظْمَتْ حِلْم و رِفْعَتْ، خواجہ خواجہ میرے خواجہ
دور ہوئی ہے جن سے ظلمت، خواجہ خواجہ میرے خواجہ
آپ نبیﷺ کی آنکھ کےتارے، جگ میں سب کے راج دلارے
آپ کو چاہے ساری خَلقت، خواجہ خواجہ میرے خواجہ
آپ ہوئے ہیں ہند کے والی، آپ کے در کے سب ہیں سُوالی
غوث اعظم سے ہے نسبت، خواجہ خواجہ میرے خواجہ
آپ سہارا ہر بے کس کے آپ ہیں چارہ ہر بے بس کے
آپ کنارا بَحْرِ ظُلْمَتْ، خواجہ خواجہ میرے خواجہ
آپ نے جو اجمیر بلایا، خوب بَنَایا یا خوب سجایا
میں نے پائی آپ سے عظمت، خواجہ خواجہ میرے خواجہ
میں ہوں خواجہ آپ کا نوکر ایسی دولت مجھ کو عطا کر
کرتا رہوں میں آپ کی مِدْحَتْ، خواجہ خواجہ میرے خواجہ
شاہِ نورؔی شاہِ برکتؔ اِن کے صدقے ہے یہ عنایت
حافؔظ تجھ پر جن کی شفقت خواجہ خواجہ میرے خواجہ
۲۷ رجب المرجب ۱۴۳۷ھ/۵ مئی ۲۰۱۶ء بروز بدھ نزیل ماریشس