جلوۂ قدرت خدا ہے رضا
ظل آیات کبریا ہے رضا
پر تو شانِ مصطفیٰﷺ ہے رضا
سایۂ فضل مرتضیٰ ہے رضا
صبح ایمان کی ضیا ہے رضا
شام عرفان کی جلا ہے رضا
کعبۂ عشق اصفیا ہے رضا
قبلۂ شوقِ اذکیا ہے رضا
اعلیٰ حضرت مجددِ ملّت
اہلسنت کا مقتدا ہے رضا
وارثِ وارثان علم نبیﷺ
عطرِ مجموعۂ ہدیٰ ہے رضا
فقہِ حنفی کے بے مثال فقیہ
بو حنیفہ کا لاڈلا ہے رضا
منتہی مبتدی ہیں جن کے حضور
ایسے لاکھوں کا منتہا ہے رضا
آبگینہ فَقَدْ رَأیَ الحق کا
سچ تو یہ ہے کہ حق نما ہے رضا
شاہِ بغداد کی توجہ سے
قادریوں کا رہَ نما ہے رضا
اچھے اچھوں سے نسبتوں کے طفیل
اچھے اچھوں کا پیشوا ہے رضا
باغِ برکات کی بہارِ نو
ہاں رضا ہاں رضا، رضا ہے رضا
کوئی مشکل نہیں مُجھے مشکل
میرا مشکل کشا رضا ہے رضا
ایں ہم از فیضِ مرشد است خلیؔل
جلوہ فرمود گاہے گاہے رضا