/ Thursday, 13 March,2025


جس نے دیکھے یورپ کے چال وچلن





جس نے دیکھے یورپ کے چال وچلن

ان کو سب کچھ روا ہے بعوان فن

جگمگائی ہوئی شب تھر کتے بدن

 

رقص نغمات میخانہ توبہ شکن

 

حیف! اس قوم کا قوی کلچر ہے یہ

 

دوسروں پر رہی قوم کا قوی جو خندہ زن

 

کس قدر حسن یورپ کا بے باک ہے

 

بے حیا، بے وفا بے شرم بد چلن

 

کیرے رقص ہے تو اسڑپ ثیز ہے

 

نام عورت کی عریانیت کا ہے فن

 

اس قدر عام جنسی جنوں ہے یہاں

 

کہ نہیں کرتے تخلیص مرد اور زن

 

چاہے اگلی ہو پچھلی سب ہی ایک ہے

 

نسل یورپ کی ساری ہے پراز فتن

 

ہر طرف آدمیت ہے نوحہ کناں

 

اور ابلیس ہے جا بجا خندہ زن

 

بقعہ نور یورپ کے سب شہر ہیں

 

پر نہیں ان میں ایماں کی نوری کرن

 

قوم مسلم کو ریحاؔں یہ پیغام دے

 

اے مسلماں تو یورپ کو اسلام دے