/ Thursday, 13 March,2025


جس نے مشکل میں کبھی تم کو پکارا ہوگا





جس نے مشکل میں کبھی تم کو پکارا ہوگا

تم نے فی الفور دیا اس کو سہارا ہوگا

ڈوبتے ڈوبتے کب چاند نے سوچا ہوگا

 

اس کے چھپنے سے جہاں میں کیا اندھیرا ہوگا

 

شمع پُر نور بریلی پہ پتنگے ٹوٹے

 

ہند نے کب بھلا دیکھا یہ نظارا ہوگا

 

جام نوری نے بنایا انہیں ایسا نوری

 

روز و شب مرقد نوری پہ اجالا ہوگا

 

ستر پوشی کو بڑھا ہاتھ سنبھالی چادر

 

بعد مرنے کے کسے پاس شرع کا ہوگا

 

میرے مرشد یہ بتاتے ہوئے دنیا سے گئے

 

وہ ہے زندہ جو مرے یار پہ مرتا ہوگا

 

روز محشر یہ ہے ریحاؔن عقیدہ اپنا

 

کہ مِرے پیر کا سر پہ میرے سایہ ہوگا