/ Thursday, 13 March,2025


جو حق ثنائے خدائے جہاں ہے





جو حق ثنائے خدائے جہاں ہے
زبان و دہاں میں وہ طاقت کہاں ہے

 

لکھوں وصف کیا اپنے منعم خدا کا
کیا اُس نے انعام و احسان کیا کیا

 

عدم سے کیا اس نے موجود ہم کو
دیا خلعتِ زندگانی عدم کو

 

عطا کر کے علم و خرد، فہم و بینش
بشر کو کیا زیورِ آفرینش

 

کہاں تک کرے کوئی نعمت شماری
کہاں تک کرے کوئی اوصافِ باری

 

کرے کوئی تشریح و تفصیل کیا کیا
کہ عاجز یہاں عقل تشریح پیرا

 

بھلا کس کو مقدور حمدِ خدا ہے
تحیر تحیر تحیر کی جا ہے