جو طالب ہے کافؔی خدا کی رضا کا
تو اب وصف لکھیے حبیبِ خدا کا
جنابِ محمد حبیبِ خدا ہیں
تمامی رسولوں کے وہ پیشوا ہیں
جو کچھ باغِ امکاں میں پیشِ نظر ہے
حبیبِ خدا کے سبب جلوہ گر ہے
وہ صلِّ علٰی نور ہے مصطفیٰ کا
کیا سب سے پہلے جسے آشکارا
نہ افلاک و انجم نہ شمس و قمر تھے
کہ وہ تختِ لَوْلَاک پر جلوہ گر تھے
نہ تھا جلوۂ بزمِ ایجاد پیدا
کہ تھا نورِ پاکِ نبی جلوہ فرما
وراء الورا وصفِ خیرُالورا ہے
خدا تو نہیں پر حبیبِ خدا ہے
مجھے بخش دے اے خداوندِ عالم
بحقِ جنابِ نبیِّ مکرّم