کہیں بھی زندگی میں چین وہ پایا نہیں کرتے
جو بدقسمت در محبوب پر جایا نہیں کرتے
چُنے لَاتَقْنَطُوْا کے گُل جو رحمت کی کیاری سے
ہمیشہ تر ہی رہتے ہیں یہ مرجھایا نہیں کرتے
مرے آقا سے جو مانگو عطا فرماہی دیتے ہیں
ذرا بھی میل اپنی آنکھ میں لایا نہیں کرتے
بڑھاؤ جھولیاں اپنی نبی سے مانگنے والو
کہ اس در کے جو سا ئل ہیں وہ شرمایا نہیں کرتے
تمہارے چاہنے والوں کا عالم ہی نرالا ہے
زمانے میں کسی سے خوف وہ کھایا نہیں کرتے
نہ آزردہ نہ آشفتہ ہو ہرگز اُمّتِ عاصی
کہ آقا لطف کرتے ہیں غضب ڈھایا نہیں کرتے
گنہگاران امت کو جو مژدہ مل گیا حاؔفظ
’’نبی شَافِعْ مُشَفَّعْ‘‘ ہیں تو گھبرایا نہیں کرتے
(نومبر۱۹۷۴ء)