کیسے چمکے جگمگائے، اے شجاعت قادری
پھول بن کر مسکرائے اے شجاعت قادری
آپ کے تلمیذ جو ہیں ہر طرف پھیلے ہوئے
ان سے عالم مسکرائے اے شجاعت قادری
ہاں گلاب ان میں بنے ہیں موتیا بھی یاسمیں
تم نے جو پودے لگائے اے شجاعت قادری
آپ کے مداح تھے جملہ مشائخ، اہل فن
آپ نے وہ رنگ جمائے اے شجاعت قادری
آپ کا درس قرآں بھی خوب ہی مشہور تھا
جس سے سب نے حصّے پائے اے شجاعت قادری
آپ کے فتوے، کتابیں، ترجمے، جو بھی پڑھے
اس کا سینا جگمگائے اے شجاعت قادری
آپ جب جسٹس رہے اعلیٰ شریعت کورٹ میں
کاش وہ دن لوٹ آئے اے شجاعت قادری
آپ منظورِ، نظر مفتی خلیل و کاظمی
جن سے عالم فیض پائے اے شجاعت قادری
آپ کی تلمیذیت پر فخر ہے حافؔظ کو وہ
سب سے ہی یہ داد پائے اے شجاعت قادری
(منقبت ایک گھنٹے میں پوری ہوئی)
۹ رجب المرجب ۱۴۳۸ھ ۷ اپریل ۲۰۱۷ء