/ Friday, 14 March,2025


کلمہ گویوں کو ہوئی کیا ہی بشاشت حاصل





کلمہ گویوں کو ہوئی کیا ہی بشاشت حاصل
اور اُس مژدۂ و جاں بخش سے فرحت حاصل

کیا شرف کلمۂ طیّب کو خدا نے بخشا
صدقِ دل سے جو پڑھے ہو اُسے دولت حاصل

مومنو! روضۂ رضوان کی گر خواہش ہے
وردِ کلمہ ہے کرو خُلد کی نعمت حاصل

ذکرِ کلمہ کا عجب فیض ہے سبحان اللہ!
جس سے ہوتی ہے دل و دین کو قوّت حاصل

اور سیراب ابد کام دہانِ مومن
عقل کو نور و ضیا، روح کو راحت حاصل

منکرِ کلمۂ طیّب کے لیے دوزخ ہے
جو مقر ہے اُسے فردوس کی حشمت حاصل

 eاپنے محسن شہِ لَوْلَاک کے صدقے، کافؔی!
جس کے باعث سے ہوئی دین کی دولت حاصل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(دیوانِ کافؔی)