/ Friday, 14 March,2025


خود خدا کا پیار ہم کو مل گیا





خود خدا کا پیار ہم کو مل گیا

سید ابرار ہم کو مل گیا

 

در بدر کی ٹھوکروں سے بچ گئے

آپ کا دربار ہم کو مل گیا

 

حشر میں بیٹھے ہیں ٹھنڈی چھاوں میں

دامن سرکار ہم کو مل گیا

 

ہم سے مجبوروں کی قسمت دیکھئے

احمد مختار ہم کو مل گیا

 

ناز بھی اب فرض ہے تقدیر پر

آپ سا غمخوار ہم کو مل گیا

 

ہر طرف ہیں آپ کے جلوے حضور

دیدہءِ بیدار ہم کو مل گیا

 

اب بھٹکنے کا کوئی امکاں نہیں

قافلہ سالار ہم کو مل گیا

 

سہل ہے اب سہل ہے عرفان حق

محرم اسرار ہم کو مل گیا

 

خالد اس شرعِ محمد کے نثار

راستہ ہموار ہم کو مل گیا