/ Friday, 14 March,2025


کتنے خوش بخت غم کے مارے ہیں





کتنے خوش بخت غم کے مارے ہیں

جو کسی کے نہیں تمہارے ہیں

 

اُس توقع کی آبرو رکھنا

جس توقع پہ دن گزارے ہیں

 

ناز رب کو تمہاری خِلقت پر

ہم کو یہ ناز ہم تمہارے ہیں

 

جو غم ِ عشق مصطفیٰ ہو بحمد اللہ

جتنے طوفاں ہیں سب کنارے ہیں

 

عاصیوں کا نصیب کیا کہنا

یہ حبیب ِ خدا کو پیارے ہیں

 

سارے جلوے رسول کے خاؔلد

حُسن ِ مطلق کے استعارے ہیں