کتنے خوش بخت غم کے مارے ہیں
جو کسی کے نہیں تمہارے ہیں
اُس توقع کی آبرو رکھنا
جس توقع پہ دن گزارے ہیں
ناز رب کو تمہاری خِلقت پر
ہم کو یہ ناز ہم تمہارے ہیں
جو غم ِ عشق مصطفیٰ ہو بحمد اللہ
جتنے طوفاں ہیں سب کنارے ہیں
عاصیوں کا نصیب کیا کہنا
یہ حبیب ِ خدا کو پیارے ہیں
سارے جلوے رسول کے خاؔلد
حُسن ِ مطلق کے استعارے ہیں