/ Friday, 14 March,2025


کتنی حسیں فضا ہے کتنی حسین سحر ہے





کتنی حسیں فضا ہے کتنی حسین سحر ہے
کیا بے حجاب میرا وہ مرکز نظر ہے
سورج بھی آگیا ہے دینے خراج تحسین
کس کی ضیاء سے روشن گہوارۂ سحر ہے
ارباب ہوش اس کو جو چاہیں فرض کرلیں
ہر اشک غم حقیقت میں نازش گہر ہے
پاکے رہوں گا ان کو اک دن ضرور ہمدم
یہ عشق میرا بازو یہ عشق میرا پر ہے
وہ دل بھی کوئی دل ہے جو دل ہو تجھ سے خالی
تیرے سوا جو دیکھے وہ بھی کوئی نظر ہے
ورنہ کہاں سے آتا یہ حسن کہکشاں میں
دل میرا کہہ رہا ہے یہ ان کہ رہ گزر ہے
اخؔتر چلوں میں تنہا مجھ کو نہیں گوارا
گروہ نہیں تو ان کا غم میرا ہم سفر ہے