کیا ہے ہجر کے احساس نے اداس مجھے
بلا ہی لیجئے سرکار اپنے پاس مجھے
نقاب راز کا مجھ سے تو اٹھ نہیں سکتا
شریعت ِ شہِ ابرارﷺ کا ہے پاس مجھے
یقینِ لطف و کرم سے میں سرفراز رہا
ملی نہ راہِ وفا میں کہیں بھی یاس مجھے
حضورہی کی غلامی پہ ناز کرتا ہوں
حضورﷺ ہی کے کرم کی رہے گی آس مجھے
تمہی کو دیکھ کے میں نے خدا کو پایا ہے
بنا دیا ہے تمہی نے خدا شناس مجھے
نہ جانے کتنی بہاریں نگاہ سے گزریں
بہار کوئے مدینہ ہی آئی راس مجھے
وہی ہیں اور کوئی بھی نہیں دو عالم میں
یہ کہہ رہے ہیں مسلسل مرے حواس مجھے
مدام ساقی ِ کوثر کا سرپہ سایہ ہے
ستا سکے گی سر حشر بھی نہ پیاس مجھے
لبوں پہ نعت ہے خاؔلد درود دل میں ہے
ملی نجات کی کتنی حسین اساس مجھے