/ Thursday, 13 March,2025


لن ترانی





 

 لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
اُن کو جلوے دکھائے جاتے ہیں

وہ سرِ طور خود گئے، لیکن
عرش پر یہ بُلائے جاتے ہیں

 

رب نے سب کچھ عطا کیا اُن کو
پانے والے اُنھیں سے پاتے ہیں
حق شناسی ہے فطرت مومن کی
جس کا کھاتے ہیں اُسی کا گاتے ہیں

 

علمِ غیبِ رسول کے منکر
اک حقیقت کو بھول جاتے ہیں
غیب مانا کہ راز ہے، لیکن
راز اپنوں سے کب چھپائے جاتے ہیں