محو ہوجائیں گے یہ عیب ہمارے لاکھوں
للہِ الحمد ہیں بخش کے سہارے لاکھوں
وہ سہارا ہے محمدﷺ کا کرو ناز کرو
جس سہارے پہ ہیں قرباں سہارے لاکھوں
وہ فلک بھی ہے درِ احمد ِ مختارﷺ پہ خم
جس کی آغوش کی زینت ہیں ستارے لاکھوں
روز پاتے ہیں تمنّا سے سِوا دل کی مراد
تیرے دربار سے دُکھ درد کے مارے لاکھوں
کیا کمی ہم کو دو عالم میں ہو غم خوار وں کی
وہ ہیں غم خوار تو غم خوار ہمارے لاکھوں
ڈوبنے والوں نےجس وقت انہیں یاد کیا
ان کو موجوں نے کئے پیش کنارے لاکھوں
ان کے الطاف و کرم عام ہیں سب پر خاؔلد
ان کے ٹکڑوں ہی پہ کرتے ہیں گزارے لاکھوں