مدحتِ شانِ رسالت سرِ اظہارِ رضا
کلمۂ حق و صداقت صوتِ پندارِ رضا
وہ محبّانِ رضا ہوں یا ہوں اخیارِ رضا
سب کے محور بن گئے ہیں آج افکار رضا
ہو رہے ہیں دوستو! اسطرح اذکارِ رضا
آنکھ جیسے کر رہی ہو آج دیدارِ رضا
جلسۂ میلاد ہو یا جلسۂ شانِ رسولﷺ
جھوم کے پڑھتے ہیں علماء اب بھی اشعارِ رضا
علم و فن کی بات کرتے ہو تو دیکھو شوق سے
وہ کتابیں جن میں ہیں محفوظ افکارِ رضا
ہیں احادیثِ نبویﷺ کے مرصع آئینے
سیرت و کردار و صورت اور اطوارِ رضا
نعت گوئی میں ہے پنہاں شانِ قرآن و حدیث
نعت کا دیوان ہے لاریب شہکار رضا
مسلک ِ حق و صداقت کیلئے ہر اک دلیل
دہریت کے واسطے عریاں تھی تلوارِ رضا
اے رئیؔس اسکو ملا حق کی ہدایت کا شرف
صدق دل سے بن گیا ہے جو بھی میخوارِ رضا