/ Friday, 14 March,2025


موت بہتر ہے ایسے جینے سے





دور اے دل رہیں مدینے سے

موت بہتر ہے ایسے جینے سے

 

ان سے میرا سلام کہہ دینا

جاکے تو اے صبا قرینے سے

 

ہر گلِ گلستاں معطر ہے

جانِ گلزار کے پسینے سے

 

یوں چمکتے ہیں ذرّے طیبہ کے

جیسے بکھرے ہوئے نگینے سے

 

ذکرِ سرکارﷺ کرتے ہیں مومن

کوئی مر جائے جل کے کینے سے

 

بارگاہِ خدا میں کیا پہونچے

گر گیا جو نبی کے زینے سے

 

پیجئے چشمِ ناز سے ان کی

میکشوں کا بھلا ہے پینے سے

 

اس تجلی کے سامنے اخترؔ

گل کو آنے لگے پسینے سے