/ Friday, 14 March,2025


نام لیوا ترا کوچہ سے ترے شاد آیا





نام لیوا ترا کوچہ سے ترے شاد آیا
کب ترے در سے کوئی لوٹ کے نا شاد آیا

لے گیا دل کی مرادوں سے وہ بھر کر دامن
جو ترے روضہ پہ کرتا ہوا فریاد آیا

تیرے روضے کو نہ کیوں قبلۂ حاجات کہوں
لوٹ کر شاد گیا جو کوئی ناشاد آیا

نام نے تیرے ہر اک غم سے بچایا ہم کو
رنج سب بھول گئے تو ہمیں جب یاد آیا

جب غلاموں نے مصیبت میں تجھے یاد کیا
آن کی آن میں توبرسر امداد آیا

تجھ پہ قربان میں اے آئینہ ٔذات خدا
اک نظر دیکھ لیا تجھ کو خدا یاد آیا

کب وہ دن ہوگا الہی کہ یہ احباب کہیں
اے جمیل رضوی دیکھ تو بغداد آیا

قبالۂ بخشش