رب کی جو ہیں عنایت نوری میاں وہی ہیں
جو فخر ہر کرامت نوری میاں وہی ہیں
جو معدن شرافت نوری میاں وہی ہیں
جو منبع ذکاوت نوری میاں وہی ہیں
ہر جام عشق و الفت اس در سے ہی ملا ہے
جو مرکز موَدّت نوری میاں وہی ہیں
ہم فیض نور احمد جس در سے پارہے ہیں
جو سب کی ہیں نضارت نوری میاں وہی ہیں
ہر دور پُر فتن میں ہر راہِ پُر خطر میں
جس سے ملی ہدایت نوری میاں وہی ہیں
برکت نگر میں دی تھی میرے رضا کو جس نے
فرزند کی بشارت نوری میاں وہی ہیں
ان کی ضیاء سے ہم نے پائی ہر اِک بصیرت
جو نور ہر بصارت نوری میاں وہی ہیں
جو غوث عارفاں ہیں، جو قطب سالکاں ہیں
جو رہبر سعادت نوری میاں وہی ہیں
حافظؔ تجھے ملا ہے جس در سے فیض مرشد
جو مرکز حمایت نوری میاں وہی ہیں
(۵ رمضان ۱۴۳۷ھ/ ۱۰ جون ۲۰۱۶ء) نزیل مدینہ منورہ