/ Thursday, 13 March,2025


رضائے احمدﷺ، رضاؔ سے سیکھی، رضائے احمد رضا میّسر





عطائے احمد رضا

فاروق اختؔر چشتی مالیگ

۷۲۶/ ہزار کھولی، مالیگاؤں

رضائے احمدﷺ، رضاؔ سے سیکھی، رضائے احمد رضا میّسر
بریلوی! ناز کر، تجھے ہے ولائے احمد رضا میّسر
ہے رنگِ تحریر منفرد، پُر دلیل، پُر مغز، مُر معانی
قلم تھا انیسویں صدی میں برائے احمد رضا میّسر
’’حدائق بخشش‘‘اپنا نغمہ، ’’فتاویٰ رضویہ‘‘ ہے جادہ
ہے ’’کنزِ ایمان‘‘ بیش قیمت عطائے احمد رضا میّسر
رہے گا تا حشر کیوں نہ اسلام! تیرا پرچم بلند و بالا
تجھے ملے غوث﷜ اور خواجہ﷫، اب آئے احمد رضا میّسر
بہ صورتِ نورؔی اہلِ سنت کو جانشین ان کا مل چکا ہے
اور آج ہے ازہرؔی میاں کو قبائے احمد رضا میّسر
بہ شکل مفتیِ اعظم ہند،اُن کے جلوے ہیں مَیں نے دیکھے
ہوئی ہے لاریب ایک لمحہ لقائے احمد رضا میّسر
سجایا حسّاؔن اور جامؔی نے خونِ دل سے جسے اے اختؔر
ہوئی ہے اس نعت کے چمن کو صبائے احمد رضا میّسر