جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


رم جھم رم جھم پانی برسے یاد تمہاری دل کو ستائے





رم جھم رم جھم پانی برسے یاد تمہاری دل کو ستائے
میری دعا ہے اپنے رب سے ایسی ساعت آکے نہ جائے
لذت الفت غم کے اندرورنہ محبت نام کی اخؔتر
لطف محبت وہ کیا پائے جب تک نہ دل کو تڑپائے
کوئی ہو موسم کوئی زمانہ باز ہے پر نظروں کا دہانہ
اپنی  آنکھوں کے میں صدقے جن کو فقط برسات ہی بھائے
دل میں بسے ہیں شاہِ مدینہ معرفت اللہ کا زینہ
گود میں منظر گنبد خضریٰ رکھ کر کیوں نہ دل اترائے
پھر تو میرے غمگیں خاطر کی منھ مانگی خواہش بر آئے
میرا نصیبہ ہو اور اخؔتر بے سائے کے لطف کے سائے