/ Thursday, 13 March,2025


سب کا اللہ سب کا آقا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ





حمد رب تعالیٰ

(سورۃ  فاتحہ کی روشنی میں)

 

سب کا اللہ سب کا آقا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
سب کا حامی سب کا داتا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری شاں اَلْحَمْدْ سے آگے سارے عالم کا تو رب ہے
تو ہی رحماں سب کا شاھا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری رحمت سے مایوسی مومن کو ، کب جائز ہے؟
تو ہی رحیمِ دارِ اُخْریٰ تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری عطا میں مضمر ہے بدلہ ذرے ذرے کا
یَوْمُ الدِّیْں کا کون ہے داتا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری عبادت کرتے ہیں ہم اور مدد کے طالب ہیں
تو ہی کرم فرمانے والا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
سیدھی رَہ پہ ہم کو چلانا قول و عمل کے لمحوں میں
تجھ سے دعا ہے ہر دم داتا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
رَسْتَہ ان کا جن پر تیری ‘ نعمت اتری‘ رحمت برسی
جن کو کیا ہے تو نے اَعْلیٰ تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تو نے ہی مختار بنایا ان کو دی ہے جنت بھی
غیب بھی تو نے ان کو بخشا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری عطا سے وہ مالک ہیں سارے خزانے ان کے ہیں
ان کا اعلاں
سَلْ مَا شِئْتَ تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الکَوْثَر ساری کثرت تو نے دی ہے
قاسمِ نعمت ان کو بنایا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
اور بچانا ان رستوں سے تیرا غضب ہے جن پہ ہوا
گمراہوں سے اَمْن میں رکھنا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
طالب ہوں میں تیری عطا کا یا رب تیرا مجرم ہوں
آمیں یا رب ، آمیں شاھا ، تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
دیتا ہے قرآں کا وسیلہ ‘ حاؔفظ تیرا خاطی بندہ
بخشش فرما اس کی آقا ‘ تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
(۱۸ جمادی الاخری ۱۴۱۶ھ ۱۲ نومبر ۱۹۹۵ء)