صاحبِ عظمت (صاحب عزّت، صاحبِ نسبت) اعلیٰ حضرت
پیارے حضرت (میرے حضرت، سب کے حضرت) اعلیٰ حضرت
مفتیِ عالم! (بحرِ فضیلت! فخرِ کرامت!) اعلیٰ حضرت!
بیکس ہوں میں (بہرِ خدا ہو مجھ پہ عنایت) اعلیٰ حضرت!
ہر ہر لمحہ (یادِ خدا یا، دین کی خدمت) اعلیٰ حضرت!
جو بھی قدم تھا (جو بھی عمل تھا، وہ تھا عبادت) اعلیٰ حضرت!
سچ کہتا ہوں (مجھ جیسے سے، ناممکن ہے) ناممکن ہے
حیراں ہوں میں (کیسے بیاں ہو، آپ کی عظمت) اعلیٰ حضرت!
علم کے آگے (سارے مخالف، گُم صُم گُم صُم) سے رہتے تھے
کوئی کہیں تھا (سب پہ طاری، آپ کی ہیبت) اعلیٰ حضرت!
حق کی طرف سے (دینِ خدا کے آپ مجدّد) ہوکر آئے
آپ تھے بےشک (شرک کے قاتل، قاطعِ بدعت) اعلیٰ حضرت!
میری دعا ہے (میرے آقا، سایہ فگن ہو) شامِ ابد تک
آپ کی پیاری (قبر کے اوپر، ربّ کی رحمت) اعلیٰ حضرت!
منگتا ہے یہ (صابؔر کو بھی، کاش بھی عطا) کاش عطا ہو
نام پہ رب کے (میرے آقا، علم کی دولت) اعلیٰ حضرت!