/ Friday, 14 March,2025


سمجھ ہی میں نہیں آتی چمن والوں کی دانائی





قطعہ

سمجھ ہی میں نہیں آتی چمن والوں کی دانائی
جہاں پر چاہئے ماتم وہاں بجتی ہے شہنائی
چمن پر یہ اثر تیرا پڑا رنگ خود آرائی
نہ کوئی دلکشی باقی نہ کوئی زیب و رعنائی