/ Friday, 14 March,2025


سر وہ ہے جو کٹے اسلام کی خدمت کیلئے





معروضہ ببارگاہ سید الشہدا امام الاولیاہ حضرت حسین ﷛

سر وہ ہے جو کٹے اسلام کی خدمت کیلئے
آبرو وہ جو گمُے دین کی عظمت کیلئے
جو کہ ہے دل سے جگر پارہ زہرہ پہ نثار
خلد ہے اس کیلئے اور وہ جنت کیلئے

ناؤ ہیں آلِ نبیﷺ نجم ہیں اصحاب رسولﷺ
لِلّٰہِ الحمد کہ مژدہ ہے یہ امت کیلئے

ہر دَنی چیز ہوا کرتی ہے اعلیٰ پہ نثار
جسم ہے جاں کیلئے جان ہے عترت کیلئے

کیوں جھکے سامنے دنی کے وہ ذاتِ عالیٰ
جس کا ہر نقش قدم قبلہ ہو امت کیلئے

نو نہالِ چمن مصطفوی ﷺ مرتضوی ﷜
جسے قدرت نے چنا زینتِ جنت کیلئے

جو کہ آغوشِ پیمبر میں پھلا پھولا تھا
کربلا میں وہ کٹا دیں کی حفاظت کیلئے

ہاشمی باغ ہوا ہاشمی خون سے سیراب
باغِ زہرہ کٹا اس باغ کی نُزہت کیلئے

استقامت پہ فدا ہیں تیری اے دستِ حسین ﷜
نہ گیا ہاتھ میں بے دین کی بیعت کیلئے

اس دو گانہ پر فدا ساری نمازیں جس میں
دھار حلقوم پہ سر خم ہو عبادت کیلئے

کھل گیا اس سے ، گر حق پر نہ ہوتے اصحاب
دستِ حسنین  نہ بڑھتا کبھی بیعت کیلئے

سالکؔ اصحاب تو نورانی ہیں اور آل ہے نور
نور کو نور ہی لاحق تھا معیّت کیلئے