/ Friday, 14 March,2025


سنو میری کہانی چاہتا ہوں





سنو میری کہانی چاہتا ہوں
نگاہوں کی زبانی چاہتا ہوں
سوا ان کے اٹھا پائے نہ کوئی
کمال ناتوانی چاہتا ہوں
سر مژگاں کے تاروجگ مگاؤ
شب غم بھی سہانی چاہتا ہوں
مرے ناوک فگن چشم عنایت
محبت کی نشانی چاہتا ہوں
فنا ہو کے رہ عشق نبیﷺ میں
حیات جاودانی چاہتا ہوں
عنایت اے نگاہ کیف ساماں
شراب ارغوانی چاہتا ہوں
نہیں کار عبث شرح تمنا
ادائے لن ترانی چاہتا ہوں
زباں بن جائے اخؔتر ہر بن مو
میں ایسی بے زبانی چاہتا ہوں