/ Friday, 14 March,2025


تاروں کی انجمن





تاروں کی انجمن میں یہ بات ہو رہی ہے

مرکز تجلیوں کا خاک درِ نبی ہے

 

ذرے یہ کہہ رہے ہیں، اس نور کے قدم سے

یہ آب و تاب لے کر ہم نے جہاں کو دی ہے

 

یکتا ہیں جس طرح وہ ہے ان کا غم بھی یکتا

خوش ہوں کہ مجھ کو دولت انمول مل گئی ہے

 

پھر کیوں کہوں پریشاں ہو کر بقول شخصے

یکتا کے غم میں اب بھی بے کیف زندگی ہے