/ Friday, 14 March,2025


طبیعت آج کیوں ایسی رساہے





طبیعت آج کیوں ایسی رساہے
کہ خود اپنی زباں پرمرحباہے

صباکیوں اس قدر اِترا رہی ہے
چمن میں کونساغنچہ کِھلاہے

عنادل گارہےہیں کیوں ترانے
یہ کیساشادہرشاہ و گداہے

یہ کیسےشادیانےبج رہےہیں
یہ کیوں باب مسرت آج ہواہے

تحُّیرجب بڑھاہاتف پکارا
رضائےقادری دولھابناہے

براتی ہیں تمامی اہلسنت
رضائےقادری دولھابناہے

توکل کےشجرمیں پھل یہ آیا
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

ترانےگارہی ہیں قمریاں آج
کہ عبدالمصطفٰے،دولھابناہے

امیدوں کےکھلےہیں آج غنچے
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

بریلی کانصیبہ جگ مگایا
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

براتی آرہےہیں وجدکرتے
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

یہ دیکھوصدقۂ صدیقِ اکبر
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

یہ ہےفاروقِ اعظم کی کرامت
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

کرم عثمان ذالنّورین کاہے
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

سخاوت ہےعلی مرتضٰی کی
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

گھٹابغدادسےاٹھی کرم کی
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

یہ ہےبغداد والےکاتصرف
کہ عبدالمصطفٰےدولھابناہے

مبارک اہلسنت کومبارک
رضائےقادری دولھابناہے

کہیں کیوں کرنہ اچھےتجھ کواچھا
حضوراچھےکاتواچھاہواہے

بھکاری آرہےہیں بھیک لینے
رضاکےدرسےباڑابٹ رہاہے

جلیں اعدائےدیں نارِحسدمیں
کہ یوں ہی اس کی قیمت میں لکھاہے

رضاکیوں کرنہ ہواعدا پہ غالب
کہ وہ تونائبِ شیرِخداہے

منافق ہےعدواس آستاں کا
جوسنی ہےوہ اس درکاگداہے

رخ قبلہ اگرپوچھوتوکہہ دوں
دراحمدرضاقبلہ نما ہے

بِحَمْدِاللّٰہ خوشبوئےرضاسے
دماغِ اہلسنت بس رہاہے

پھلےانکاالہی باغ اولاد
یہ ہرسنی کےلب پرالتجاہے

جمؔیل قادری اَلْحَمْدُلِلّٰہ
کہ تواس آستانےکاگداہے

قبالۂ بخشش